پی ایف یو جے کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کا ملتان پریس کلب میں منعقدہ دو روزہ اجلاس اختتام پذیر .

ملتان. (ہمیشہ پاکستان) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کا ملتان پریس کلب میں منعقدہ دو روزہ اجلاس اختتام پذیر ہو گیاہے اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں پیکا ایکٹ میں ترامیم، صحافیوں کی جبری اور غیر قانونی برطرفیوں کا خاتمہ، کم از کم بنیادی اجرت کے قانون پر عملدرآمد، سیلاب سے متاثرہ صحافیوں کی فوری امداد، صحافی ورکروں کی ماہانہ تنخواہ کی باقاعدگی سے ادائیگی، ویج بورڈ ایوارڈ پر عملدرآمد سمیت ورکنگ جرنلسٹوں کے خلاف فیک مقدمات کے خاتمہ کا مطالبہ کیا گیا۔ ایف ای سی کے ارکان نے اجلاس کے دوسرے روز صدر رانا محمد عظیم کی قیادت میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور انہیں سینیٹ میں صحافیوں کے لئے پروٹیکشن بل میں مثبت ترامیم منظور کرنے پر آئی ایف جے کی جانب سے بھیجا گیا تعریفی خط پیش کیاگیا اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کی آواز دبانے کے لئے بنائے گئے کالے قانون پیکا قانون میں سٹیک ہولدرز کی مشاورت سے آزادئےصحافت کے خلاف شقوں میں ترامیم کی جائیں۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والےصحافیوں کے لئے امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم اور سیکرٹری جنرل شکیل احمد کی قیادت میں واک منعقد کی گئی جس میں پی ایف یو جے کے شہدا اور اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونےوالے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا او اسرائیل کی جارحیت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ واک کے بعد منعقدہ اجلاس میں پی ایف یو جے کے کوآرڈینیتر احتشام الحق اور فنانس سیکرٹری شہر بانو نے آئی ایف جے کی جانب سے پی ایف یو جے ارکان کے لئے اس سال کرائے جانے والے مختلف تربیتی پراجیکٹس کی تفصیلات سے آگاہ کیا اورسٹریٹجی پلاننگ کے پراجیکٹ کی لانچنگ کی گئی۔ سیکرٹری جنرل شکیل احمد نے اعلان کیا کہ پی ایف یو جے سے ملحقہ ریجنل یونینز کا ڈیٹا مربوط کیا جا رہا ہے جس کے بعد انہیں پی ایف یو جے اور آئی ایف جے کی جانب سے کارڈ جاری کرنے کا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔ اجلاس میں شامل مختلف یونینز کی جانب سے قرار دیں پیش کی گئیں جن کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی۔ اجلاس کے آخر میں شہدا پی ایف یو جے اور شہدائے غزہ کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ ایف ای سی اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ ملک بھر کے صحافیوں میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کرنے کے لئے فوری طور پر پیکا قانون کے تحت صحافیوں پر قائم کئے گئے مقدمات کا خاتمہ کیا جائے اور پیکا قانون میں سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے غیر جمہوری شقوں میں ترامیم کی جائیں۔ حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے صحافیوں کا ڈیٹا مرتب کیا جائے اور انہیں فوری امداد مہیا کی جائے۔ آر آئی یو جے کی جانب سے احتجاج کے بعد پیمرا کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا گیا اورمطالبہ کیا گیا کہ ماہانہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور کم از کم اجرت کی خلاف ورزی کرنے میڈیا کے اداروں کا بھی محاسبہ کیا جائے گا اور صحافی ورکروں کی ماہانہ تنخواہوں کی باقاعدہ سے ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ میڈیا اداروں سے ورکروں کی غیر قانونی چھانٹیوں کا خاتمہ کیا جائے اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ کے فوری خاتمہ کو یقینی بنایا جائے۔ صحافتی اداروں میں کم سے کم مقررہ تنخواہوں کے اجرت کو یقینی بنایا جائے۔ حکومت گزشتہ ویج بورڈ ایوارڈ پر عمل درآمد کو یقینی بنائے جبکہ نئے ویج بورڈ کا اجرا کیا جائے۔ صحافیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کا سد باب کیا جا ئے اور اس سلسلہ میں زیر التوا مقدموں پر جلد ازجلد فیصلے کئے جائیں۔صحافیوں اور ان کے بیوی بچوں کی بہبود کے لئے منصوبے شروع کئے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں