کشمیری لٹریچر پر پابندی بھارتی فاشزم کی بدترین مثال ہے، نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد۔(اصغر علی) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے مودی حکومت کی طرف سے کشمیری تاریخی اور مزاحمتی لٹریچر پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فسطائیت کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ یہ اقدام کشمیریوں کی فکری آزادی پر براہ راست حملہ ہے اور بھارت کے غیر جمہوری عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کتابوں سے ڈرنے والا ملک کھلے عام اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر رہا ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ تاریخ کو دبانے سے حقائق نہیں مٹ جاتے ہیں ۔ آزادای اظہار کو خاموش کرنا بھارت کے فاشسٹ رجحانات کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کی پالیسیاں کشمیری نوجوانوں کو فکری غلامی میں دھکیل رہی ہیں جبکہ اس طرح کی پابندیاں بھارت کی عالمی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا رہی ہیں۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ تاریخ میں سچ کو دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوئی ہے اور بھارت بھی ناکام ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ لٹریچر ضبط کر کے بھارت کشمیریوں کی شناخت کو مٹانا چاہتا ہے لیکن پابندیوں کے ذریعے نظریات کو نہیں روکا جا سکتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں